۱۸۹۶ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی کتاب انجام آتھم میں جن سجادہ نشینیوں کو دعوت مباہلہ دی تھی ان میں پیر مہر علی شاہ گولڑوی کا نام بھی تھا۔ معلوم ہوتا ہے کہ پیر صاحب پہلے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بارے میں حسن زن رکھتے تھے۔ چنانچہ ۹۷ـ۱۸۹۶ء کی بات ہے کہ ان کے ایک مرید بابو فیروز علی اسٹیشن ماسٹر گولڑہ نے (جو بعد ازاں حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت کر کے سلسلہ میں داخل ہو گئے تھے) جب پیر صاحب سے حضرت اقدسؑ کی بابت رائے دریافت کی تو انہوں نے بلا تامّل آپؑ کو مذاہب باطلہ کے خلاف شمشیر بّراں اور تائید یافتہ قرار دیا۔
لیکن اس ک...
more
لمبائی
305 صفحات
زبان
Urdu
اس سیریز میں مزید
اسی موضوع پر مزید
اسی مصنف کے ذریعہ مزید